پنجاب کے دس فیصد غیر مقامی سرائیکی جو آدھے پنجاب پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں

blank

نظیر کہوٹ

جنوبی پنجاب میں سندھی ٹوپی اور اجرک کے استعمال کی منظم مہم بڑی کہانیاں سنا رہی ہے۔

پنجاب میں آباد غیرمقامی سرائیکیوں پناہ گیروں کے بلوچ ،سندھی اور عربی النسل ناموں کی فہرست

پنجاب کے غیر مقامی یعنی سرائیکی کون ہیں یہ پنجاب میں کب اور کیوں پہنچے؟

یہ جو سرائیکی میرے پوسٹ پر نسل پرستی پر مبنی نفرت انگیز کمنٹ اور تبصر ے کر رہے ہیں ان کے غیرمقامی بلوچ، سندھی،عربی نسلوں کے نام پڑھ کر میں حیرت میں گم ہوں۔یہ تو غیر مقامی ہیں.سیٹلرز ہیں ۔پناہ گیر ہیں پنجاب میں۔ ۔ان کو پنجاب کی تقسیم اور یہاں صوبہ مانگنے کا قطعا کوئی حق نہیں۔پنجاب کی تقسیم کا معاملہ اب پنجاب میں خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے۔جھوٹ ساری حدیں عبور کر چکا۔ آدھے پنجاب پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔اس کو آدھا پنجاب چھین کر بھاگنے سے روکنے کے لئے جنگ نا گزیر ہو چکی۔

پنجاب میں آباد غیرمقامی سرائیکیوں یعنی پناہ گیروں کے بلوچ ،سندھی اور عربی النسل ناموں کی فہرست

لغاری،لاشاری،گوپانگ،جتوئی،بلوچ،بھوٹا،چانڈیو،سانول،دھریجہ،بزدر،کھوسہ،رند،کورائی،مستوئی،ہاہانی،سنجرانی،احمدانی،قیصرانی،نٹکانی،کھبدین،بدھانی،وسوانی،جرور،رستمانی،ہادارانی،باکرانی،زارائینا،گرزوانی،نوہانی،کھیتران،علیانی،بگھلانی،ہیباتانی،دریشک،گورچانی،لنڈ،مہروانی،جوادانی،جاگل۔عیسانی،بابیلانی،کورائی جسکانی،مندارانی،سرگانی،کاندانی۔مامدانی۔مولیانی،مہارانی,اس کے علاوہ جام،, دھریجو ، سمیجو ، پلیجو ، کوریجو جونیجو,،درانی، اورعرب شریف اور بغداد سے تشریف لانے والے گیلانی،قریشی،عباسی ,مخدوم،پیر سردار،وڈیرے الگ ہیںْ

سندھ اوربلوچستان میں آباد پنجابی تو آج بھی قتل و غارت کا شکار ہیں ۔مگر سندھی ،بلوچ اور عربی نسل بغدادی تو پنجاب میں عیش کر رہے اور اب آدھے پنجاب پر قبضہ کی تحریک شروع کر چکے ہیں۔

بلوچ قبائل بلوچستان اور سندھ چھوڑ کر پندرہوں صدی کے وسط میں پنجاب میں آکر آباد ہونا شروع ہوئے۔دشمنیاں اور غربت بنیادی وجوہات تھیں اس نقل مکانی کی۔نیازیوں کو شیر شاہ سوری نے قندھار سے لا کر آباد کیا۔پانچ سو سال گذرنے کے باوجود یہ لوگ پنجاب کی سرزمین کو اپنی دھرتی ماں اور اپنے آپ کو پنجابی کہنے انکاری ہیں۔اگر ان لوگوں کو پنجاب سے اس قدر نفرت ہے تو یہ بلوچستان اور سندھ واپس کیوں نہیں چلے جاتے؟

یہ جو سرائیکی میرے پوسٹ کر کمنٹ کر رہے ان کے بلوچ، سندھی،عربی نسلوں کے نام پڑھ کر میں حیرت میں گم ہوں۔یہ تو غیر مقامی ہیں ۔ان کو پنجاب کی تقسیم اور یہاں صوبہ مانگنے کا قطعا کوئی حق نہیں۔پنجاب کی تقسیم کا معاملہ اب پنجاب میں خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے۔جھوٹ ساری حدیں عبور کر چکا۔ آدھے پنجاب پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔اس کو آدھا پنجاب چھین کر بھاگنے سے روکنے کے لئے جنگ نا گزیر ہو چکی۔

blank