
پنجاب کی تقسیم کی مہم ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہی ہے

’’پنجاب کو لسانی یا انتظامی کسی بھی بنیاد پر تقسیم کر نے کی کوشش کی گئی تو پنجابی وقت اور تاریخ کا پہیہ الٹا گھما دیں گے ۔پنجاب کی دھرتی پر کوئی بھی نیا صوبہ دس کروڑ پنجابیوں کی لاشوں پر بنے گا۔ پنجاب کی تقسیم اور مزید صوبوں کا خواب دیکھنے والوں کو آگ ،راکھ،جلتی لاشوں،لہو میں لتھڑی زمین اور دریائوں میں بہتے خون کے سوا کچھ نہ ملیگا ۔ہم پنجابی اپنی دھرتی ماں کی سا لمیت کی حفاظت اپنے لہو سے کریں گے۔‘‘ان خیالات کا اظہار آج پنجابی نیشنل کانفرنس کے چیئرمین نذیر کہوٹ نے یہاں نیشنل ہوٹل لکشمی چوک میں ممتازپنجابی دانشوروں،ادیبوں،شاعروں،بزرگوں،نوجوانوں،خواتین اور پنجابی تحریک کے کارکنوں کے ایک اہم اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ نذیر کہوٹ نے کہا کہ نئے صوبے بنانے کی کوشش کی گئی تو نہ صرف پنجاب اور سندھ بلکہ سارے پاکستان میں نسلی ولسانی فسادات ،،علیحدگی اور خانہ جنگی کی ایسی آگ بھڑکے گی جوپاکستان کو وجود ختم کر کے اسے راکھ کے ایک ڈھیر اوراور قبرستان میں بدل کر رکھ رکھ دے گی ۔
نذیر کہوٹ نے پنجاب یا کسی بھی صوبے کی دھرتی پر مزید صوبوں کے قیام کو رد کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ’’ ملک میں مزید صوبوں کا شور مچانے والے غدار ہیں جو پاکستان میں بلکانائزیشن کی راہ ہموار کر ہے ہیں اور ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہے ہیں ۔ نئے صوبوں کی مہم پنجاب کو ختم کرنے ، کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے اور پاکستان توڑنے کاسامراجی ایجنڈا ہے۔جو پنجاب اور پاکستان کے محب وطن عوام کسی صور ت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ‘‘۔
نذیر کہوٹ نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کی حمائت کرنے والے پنجاب کے چند سیاستدانوں کو پنجاب کا غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ’’ ہوس اقتدار میں مبتلاپنجاب کے کچھ سیاستدان کرسی کی خاطر اپنی ماؤں کو بھی بیچنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ پنجاب کے عوام ان پنجاب فروشوں اور غداروں کا گھیرائو کریں ۔اور ان پر جوتے برسائیں۔
نذیر کہوٹ نے کہاکہ’’ اگر پنجابیوں کو پاکستان سلامت چاہئے تو وہ اب پہلے پنجاب کی سا لمیت اور واحدت کی فکر کریں۔ پنجاب کو ہر قیمت پر متحد رکھیں ،اس کی تقسیم اور ملک میں مزید صوبوں کی سازش جو پاکستان توڑنے کا سامراجی ایجنڈا ہے اسے ہر قیمت پر ناکام بنا دیں۔ نذیر کہوٹ نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ جنوبی پنجاب سے فوری طور پر جاگیرداری اور سرداری ختم کی جائے ۔اور جاگیریں چھین کر مقامی بے زمین کسانوں،مزارعوں،کھیت مزدوروں، بےروزگاروں اور غریبوں میں تقسیم کی جائیں۔جنوبی پنجاب کے مسئلے کا اس کے علاوہ حل نہیں ہے‘ ‘
اجتماع کے شرکاء
پنجابی نیشنل کانفرنس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس اجتماع سے نذیر کہوٹ کے علاوہ شفقت تنویر مرزا،جمیل احمد پال، مدثر اقبال بٹ،مسعود خالد، سعادت علی ثاقب، شناور چدھڑ،دلشاد ٹوانہ،شاہدہ دلاور شاہ،طفیل خلش،راشد حسن رانا،شفیق بٹ اور دیگر ممتاز پنجابی دانشوروں نے بھی خطاب کیا۔ اس موقعے پر کانفرنس کے شرکاء نے اتفاق رائے سے پنجاب میں یا ملک کے کسے بھی دیگر صوبے کی دھرتی پر مزید صوبوں کے جبری اور غیر قانونی قیام کو رد کرنے اور پنجابی زبان کو پنجاب کی لازمی تعلیمی،سرکاری،دفتری ، عدالتی اور قومی زبان قرار دینے کے لئے ایک مشترکہ اعلامیے پر بھی دستخط
Source : https://punjabics.com/…/Punjab_Ki_Taqseem_Ki_Mohim_Mulk_Ko_…

Leave a Reply
Want to join the discussion?Feel free to contribute!